کورس کا مواد
سخن عشق(شہید قائد سید عارف حسین الحسینیؒ تقاریر مجموعہ)
"سخنِ عشق"، قائد شہید سید عارف حسین الحسینیؒ کی تقاریر کا مجموعہ ہے، جو اُن کے فکری، سیاسی، اخلاقی اور روحانی پیغامات کا نچوڑ پیش کرتا ہے۔ یہ تقاریر عام طور پر عوامی اجتماعات، مذہبی مجالس،سیاسی و انقلابی جلسوں میں کی گئیں، اور ان کا مرکزی محور اسلام ناب محمدیؐ، وحدت امت، ظلم کے خلاف قیام اور محروم طبقات کی حمایت ہے۔
0/23
سخن عشق(شہید قائد سید عارف حسین الحسینی کی تقاریر کا مجموعہ)
    Loader Loading…
    EAD Logo Taking too long?

    Reload Reload document
    | Open Open in new tab

    مرکزی نکات :

    1. خالق کی ہدایت:
      شہید، قرآن اور فطرت کی مثالوں سے واضح کرتے ہیں کہ ہر مخلوق کو خالق نے نہ صرف پیدا کیا بلکہ اسے ہدایت بھی دی۔ نباتات، حیوانات، ستارے، سیارے حتیٰ شہد کی مکھی سب کو مخصوص نظام و غریزی رہنمائی دی گئی ہے۔
    2. انسان کو عقل دی گئی:
      چونکہ انسان کی ذمہ داریاں بلند تر ہیں، اس لیے اسے غریزی کے بجائے عقل دی گئی جو ہدایتِ شریعت کے ساتھ مل کر اسے سعادت کی طرف لے جاتی ہے۔
    3. عقل، معیارِ بندگی:
      عقل نہ صرف انسان کی رہنمائی کرتی ہے بلکہ قیامت میں انسان کا ثواب بھی عقل کے مطابق ہوگا۔ شہید کے مطابق “عقل وہ ہے جو انسان کو آخرت پر دنیا قربان کرنے کا شعور دے”۔
    4. عاقل و جاہل کی پہچان:
      اقتدار، مال، شہرت کے لیے دین قربان کرنے والے کو عاقل نہیں کہا جا سکتا، جیسا کہ ظالم حکمرانوں (مثلاً ہارون الرشید، صدام، ہٹلر) کی مثالیں دی گئیں۔
      حقیقی عاقل وہ ہے جو دین و حق پر استقامت دکھائے، جیسے امام حسینؑ کے ساتھی “حر”۔
    5. کربلا اور عقل کا فلسفہ:
      کربلا کو عقل کی کسوٹی پر پرکھتے ہوئے شہید واضح کرتے ہیں کہ حقیقی عقل وہی ہے جو حق کی طرف جائے، جیسا کہ “حر” نے آخری لمحوں میں توبہ کرکے امام حسینؑ کا ساتھ دیا۔
      یزیدی فوج اگر واقعی عقل مند ہوتی، تو امام حسینؑ، اصحاب اور علی اصغرؑ پر ظلم نہ کرتی۔
    6. اخلاقی اور فکری پیغام:
      شہید کا مؤقف ہے کہ دنیا کو دین پر قربان کرنے والا کامیاب ہے۔ عقل کا صحیح استعمال انسان کو خدا کے قریب کرتا ہے، جبکہ دنیا پرستی انسان کو ہلاکت میں ڈال دیتی ہے۔
    0% مکمل

    قاسمیان

    عام طور پر ایک دن کے اندر جواب دیا جاتا ہے۔